اخلاق کیا ہیں؟
ﺍﺧﻼﻕ ﺧُﻠُﻖ ﮐﯽ ﺟﻤﻊ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﮯ ﻣﻌﻨﯽ ﮨﯿﮟ ﻋﺎﺩﺕ، ﻃﺒﯿﻌﺖ، ﻣﺮﻭﺕ (ﺍﻟﻤﻨﺠﺪ )ﺍﺧﻼﻕ ﺍﭼﮭﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﺍ ﺑﮭﯽیعنیﺣﺴﻦ ﺧﻠﻖ ﺍﻭﺭ ﺑﺪ ﺧﻠﻖ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﻋﺎﻡ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﺧﻼﻕ ﮐﺎ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ "ﺧﻠﻖﺣﺴﻦ" ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ، ﺟﯿﺴﮯ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ہے ﻓﻼﮞ ﺷﺨﺺ ﺑﮍﺍ ﺑﺎ ﺍﺧﻼﻕ ﯾﺎ ﺧﻮﺵ ﺧﻠﻖ ﮨﮯ " ﯾﻌﻨﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﺧﺼﻠﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﮨﮯ۔ﺍﺧﻼﻕ ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ اس طرح کی گئی ہے کہ "یہﻧﻔﺲ ﮐﯽ ﻭﮦ ﺣﺎﻟﺖ ﺭﺍﺳﺨﮧ ہے ﺟﺲ ﺳﮯ ﺍﭼﮭﮯ ﯾﺎ ﺑﺮﮮ ﺍﻓﻌﺎﻝ ﺻﺎﺩﺭ ﮨﻮﮞ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﺴﯽ ﻏﻮﺭ ﻭ ﻓﮑﺮ ﮐﮯ۔" ﯾﻌﻨﯽ ﺍﭼﮭﺎﺋﺊ ﯾﺎ ﺑﺮﺍﺋﺊ ﮐﯽ ﻭﮦ ﻋﺎﺩﺕ ﺟﻮ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺭﺍﺳﺦ ﮨﻮ ﭼﮑﯽ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻗﺼﺪ ﻭ ﺑﻼ ﻗﺼﺪ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺻﺪﻭﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﻮ ﯾﺎ ﺍﺱﮐﻮ ﯾﻮﮞﺳﻤﺠﮭﯿﮟ کہﺁﺩﻣﯽ کیﻃﺒﯿﻌﺖ ﻣﯿﮟﺟﻮ ﺑﺎﺕ ﺑﯿﭩﮫ ﭼﮑﯽ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺑﻼ ﺗﮑﻠﻒ ﺍﺱﮐﺎﺻﺪﻭﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﻮ ﻭﮦ ﺍﺧﻼﻕ ﮨﮯلہذا ﺟﻮ ﺧﻮﺵﺧﻠﻖ ﮨﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺧﻮﺵﺧﻠﻘﯽ ﮨﯽﮐﺎﺻﺪﻭﺭ ﮨﻮﮔﺎ ﺍﯾﺴﮯﮨﯽﺟﻮ ﺑﺪ ﺧﻠﻖ ﮨﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﺪ ﺧﻠﻘﯽ ﮨﯽ ﺻﺎﺩﺭ ﮨﻮﮔﯽ۔لیکن اگر کوئی بد خلق انسان اخلاق حسنہ کا اظہار کرنا چاہے تو ﺍﺳﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﺣﺴﻨﮧ ﮐﮯ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺍﭨﮭﺎﻧﯽ ﭘﮍتی ہےﺗﺐ جاکر وہ ﺍﭼھے اخلاق کااظہار کر پائے گایہ اس لیے کہ یہ اخلاق یا اعمال اس کی طبیعت کا حصہ ابھی بن نہیں چکے ہوتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اخلاق حسنہ کو مشقت کے ساتھ طبیعت ثانیہ بنانے کے عمل کو اللہ کے یہاں کافی اجر ہے ۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ﻗﯿﺎﻣﺖ ﮐﮯ ﺩﻥ ﻣﻮﻣﻦ ﮐﯽ ﻣﯿﺰﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ چیزوں ﻣﯿﮟ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﺟﻮ ﭼﯿﺰ ﺭﮐﮭﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ ﻭﮦ ﺧﻠﻖ ﺣﺴﻨﮧ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﺟﻮ ﻓﺤﺶ ﮔﻮ ﺑﺪ ﺯﺑﺎﻥ ﮨﻮ (ﺗﺮﻣﺬﯼ)۔فرمایا ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮐﺎﻣﻞ ﻭﮦ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﮐﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﺍﭼﮭﮯ ﮨﻮﮞ (ﺍﺑﻮ ﺩﺍﻭﺩ)۔ﻣﻮﻣﻦ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﭼﮭﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻗﺎﺋﻢ ﺍﻟﻠﯿﻞ ﺍﻭﺭ ﺻﺎﺋﻢ ﺍﻟﻨﮩﺎﺭ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﭘﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ (ﺍﺑﻮ ﺩﺍﻭﺩ)۔فرمایا کہﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﭼﮭﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﮐﯽ ﺗﮑﻤﯿﻞ ﮐﺮ ﺩﻭﮞ (مسندﺍﻣﺎﻡ ﻣﺎﻟﮏ ﻭ ﺍﺣﻤﺪ)لہذا ہر ایک مون کو چاہیے کہ اپنے اخلاق اچھے بنائے اور بدخلقی اختیار کر کے اپنی شخصیت کو عند اللہ اور عند الناس خراب اور داغدار نہ بنائے
Views : 2019