Latest Notifications : 
    داعی توحید نمبر

صحبتے با اہل علم(7) 


  • Aasi Ghulam Nabi
  • Tuesday 25th of January 2022 07:42:54 AM

صحبت نمبر7

ؒمولانا طلحہ صاحب سہارنپوری

آپ شیخ زکریا سہارنپوری کے فرزند ارجمند تھے۔اور شیخ زکریا  ؒ برصغیر کیی وہ عظیم ہستی ہے جو عالمی دینی محنت میں مولانا الیاس کے معاون و مددگار بنے۔ آپکے والد کا نام مولانا محمد یحییٰ تھا۔وہ بھی ایک بہت بڑے عالم دین تھے۔آپ کو اللہ نے طلحہ صاحب جیسا نیک اور صاحب علم فرزند عطا فرمایا۔اپنے دعوتی سفر کے دوران مجھے شیخ زکریا ؒ سے ملاقات کرنے اور ان سے مستفید ہونے کی بڑی تمنا تھی اور جب میں ان کے در دولت پر حاضر ہوا تو مولانا طلحہ صاحب نے بتایا کہ شیخ مدینہ طیبہ گئے ہیں۔در اصل شیخ زکریا ؒ صاحب دلی تمنا رکھتے تھے کہ انہیں مدینہ طیبہ میں جنت البقیع کی مٹی نصیب ہوجائے۔مولانا رومی کا ایک مصرعہ ہے کہ”عاقبت جویندہ یابندہ بود“(ترجمہ)انجام کے اعتبار سے ڈھونڈنے والا پانے والا ہوتاہے۔اللہ نے شیخ زکریا کی یہ دلی خواہش پوری کی اور ان کو صحابہ کے قبرستان میں جگہ ملی اور اس بندہ ناچیز کو اس مبارک قطعہئ زمین کی زیارت بھی زندگی میں دوبار نصیب ہوئی۔اور اللہ نے مجھے ایصال ثواب کی سعادت سے بھی نوازا۔ 
شیخ زکریا کے فرزند مولانا طلحہ ؒ صاحب اعلیٰ شرافت کا ایک مجسمہ تھے۔جب ہم ان کی بیٹھک پر حاضر ہوئیاور ان کی زیارت سے مستفید ہوئے تو تصدیق ہوئی”الولد سرٌ لابیہ“(ترجمہ) بیٹا باپ کا ایک راز ہوتا ہے۔حضرت شیخ زکریا کے ساتھ ملاقی نہ ہونے کے قلق کو شیخ طلحہ کی خوش گفتاری اور ملنساری نے بھلا دیا۔واقعی یہ باپ بیٹے اعلیٰ اخلاق کا نمونہ تھے۔اللہ کو ان کی سادگی اتنی پسند آئی کہ اس برصغیر ہند وپاک میں شیخ زکریا کی تصنیف کردہ کتاب فضائل اعمال کو اعلیٰ درجہ کی مقبولیت نصیب فرمائی کیونکہ یہ کتاب غالباً ہزاروں ہی نہیں بلکہ لاکھوں مساجد میں روزانہ پڑھی جاتی ہے۔اور مسلمان نہایت ہی شوق و ذوق کے ساتھ اس کو سنتے اور اسپر عمل کرتے ہیں اور علمائے حقانی نے اس کتاب کی خوب پزیرائی فرمائی ہے۔ حق یہ ہے کہ شیخ زکریا ؒ واقعی ایک بہت بڑے شیخ الحدیث تھے۔اور ان کے خلفاء برصغیر ہند و پاک  میں اعلیٰ علمی صلاحیتوں کے مالک ہیں اور خدمت دین میں جٹے ہوئے ہیں۔اس ناچیز کو ان کے کئی خلفاء کی زیارت و ملاقات نصیب ہوئی ہے جن کو احقر نے ضبال العلم پایا۔اور صحبتے با اہل علم میں ان کی صحبتوں کا تذکرہ مناسب مقام پر کیا جائے گا۔ 
شیخ طلحہ ؒ نے ہمیں نہایت ہی سود مند نصائح سے نوازا اور آخر پر مجمع کے سامنے ایسی رُلا دینے والی دعا فرمائی کہ سارے مجمع پر رقت طاری ہوگئی۔ایسا لگتا تھا کہ یہ شخص دعا کا عادی نیں بلکہ عاشق ہے۔حقیقت یہ ہے کہ پورے عالم میں دعوت کا کام ان ہی پاک نفوس کی دعاوں سے چل رہا ہے۔اور دعا ہی مومنن کا سب سے بڑا ہتھیار ہ ہے۔مولانا الیاس ؒ کی فرمائش پر ہی شیخ زکریا ؒ نے فضائل اعمال جیسی مقبول عام کتاب تحریر فرمائی۔ شیخ زکریا ؒ مولانا الیاس ؒ  کو ”چچا جان“کے  نام سے یاد کرتے تھے۔اس خانوادہ کے نہ صرف مرد بلکہ عورتیں بھی اسلامی سیرت کی مجسمہ تھیں۔سخاوت ان کی عادت،شرافت ان کی خصلت اور دعوت ان کی مشغولیت ہے۔

خدا رحمت کند ایں عاشقان پاک طینت را 

نوٹ: اس سلسلے کی کسی کڑی کو پڑھنا نہ بھولیے کیونکہ علماء کی صحبتوں کو قلمبند کرنے کا یہ سلسلہ اس پیج پر فی الحال جاری رہے گا

(یار زندہ صحبت باقی)
 


Views : 975

Leave a Comment