Latest Notifications : 
    داعی توحید نمبر

الحاج غلام محمد وانی صاحب چیرہ داری بارہمولہ


  • آسی غلام نبی وانی مؤسس مجلس علمی جموں و کشمیر
  • Sunday 7th of April 2024 03:26:26 PM

الحاج غلام محمد وانی صاحب چیرہ داری
 

قصبہ بارہمولہ کے جنوب مشرق میں ایک چھوٹا سا گاوں جو اب ٹاؤن ایریا کے حدود میں شامل ہے اور جس کا نام چیرہ داری ہے یہاں پر چند خاندان زمانہ قدیم سے سکونت پذیر ہیں اور ان خاندانوں میں ایک خاندان وانی خاندان ہے۔محترم وانی صاحب اسی خاندان کے چشم و چراغ ہیں اور ان کا والد صاحب اپنے خاندان میں ایک محترم شخصیت مانی جاتی تھی ۔ وہی وانی صاحب کے والد صاحب ہیں اور اس نے اپنے فرزند کواس زمانے میں جبکہ پڑھنے پڑھانے کا رواج نہیں تھا دنیاوی تعلیم کے چند درجات پڑھائے تھے۔ آپ کا چھوٹا بھائی جس کا نام غلام نبی ہے وہ بھی بچپن سے ہی ایک ذہین الطبع تھے۔ والد صاحب کے تعلقات مولانا عبد الولی شاہ صاحب رحمہ اللہ کے ساتھ ابتدائی ایام ہی سے تھے اور ان ہی کی وساطت سے مولوی حبیب اللہ شاہ صاحب رحمہ اللہ کے ساتھ بھی تھے جو مولانا کے شاگرد بھی تھے اور سچے پکے مرید بھی تھے۔ جب منشی صاحب بارہمولہ نظام الدین سے تشریف لائے تو نوجوانوں کی پہلی کھیپ میں محترم وانی صاحب بھی تبلیغی حلقہ میں شامل ہو گئے۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے تبلیغ کے فدوی بن گئے اور پھر اپنی صاحبزادی مولوی غلام محمد صاحب کے نکاح میں دے دی اور اس طرح یہی تعلق بعد میں مدرسہ سبیل الرشاد کے وجود میں آنے کا ایک ظاہری سبب بن گیا کیونکہ یہی وہ مدرسہ جو قصبہ بارہمولہ میں کئی برسوں تک بے خانماں رہا اور آخر کار اللہ تعالی نے محترم وانی صاحب کی بدولت اس مدرسے کو ایک قطعہ زمین موضع چیرہ داری میں عطا فرمایا کیونکہ وانی صاحب ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اور اپنی بستی میں جس بات کی ٹھان لیتے تو کوئی نہ کوئی راستہ نکل آتا تھا اور اس طرح وانی صاحب کے ارد گرد دینی ذہن رکھنے والوں کا ایک ٹولہ وجود میں آگیا اور اس مدرسے کے سرپرست حضرتنا امیر احمد خان صاحب تجویز ہوئے جنہوں نے اس مدرسے کے ساتھ ہمیشہ مشفقانہ اور مربیانہ رویہ قائم رکھا اور مدرسہ تاحال قائم ہے جہاں سے دینی طلباء کی ایک کھیپ اس وقت تک فارغ بھی ہوئی ۔ در اصل کشمیر میں دینی مدارس کا سلسلہ بذریعہ تبلیغی جماعت ہی ہوا اور یہی سبب سبیل الرشاد کے لیے بھی اللہ نے مقدر میں لکھا تھا اور وہی کچھ ہوا ۔ در اصل وانی صاحب جیسا کہ ہم اشارہ کر چکے ہیں ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اور کوئی بھی معاملہ سلجھانے کا اللہ نے ان کو ایک خاص سلیقہ عطا کیا تھا اور"کان امر اللہ مفعولا "کے تحت سبیل الرشاد وجود میں آگیا جو وانی صاحب اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والوں کے لیے ہمیشہ کے لیے ایک صدقہ جاریہ رہے گا ۔ اس کے بعد محترم وانی صاحب نے اپنے آپ کو دعوت کے میدان میں خوب تھکا دیا اور اپنے پورے ماتحت عملے کو جنس میں اناث و ذکور دونوں شامل ہیں کسی کو مولوی، کسی کو مفتی لیکن دونوں بھائی داعی بن کر رہے ۔ اور موصوف اور انکا بھائی تا حال اپنے اسی وطیرے پر قائم ہیں ۔ اور انشاء اللہ رب العزت ان کو اور ان کی نسلوں کو ہمیشہ کے لیے دعوت کے ساتھ جوڑے رکھے گا جس کو انہوں نے اپنی پوری یکسوئی اور استخلاص کے ساتھ اپنایا ہے ۔ اگر چہ کئی معاملات میں انکو اپنے ساتھیوں کے ساتھ شکر رنجی بھی رہی لیکن" ہر کسے را سیرتے بنہادہ ایم "کے تحت اللہ نے انہیں مزاجادعوتی ذہن کا بنایا تھا جس پر وہ تا حال قائم ہے۔ خدا ہمیں ایسے مخلص لوگوں کی قدر کرنے کی توفیق سے نوازے ۔ عین ممکن ہے کہ یہ شکر رنجی اپنی دریا دلی کا بہار دکھائے گی اور ماضی کی داستان ایک قصہ پارینہ بن کر رہے گی ۔جو وقت کی اہم ضرورت بھی ہے اور ایک زبردست دینی تقاضا بھی ۔ خدا ہمیں دینی سوجھ بوجھ اور صحابہ رضی اللہ عنھم اجمعین کے ایثار کا ایک شمہ نصیب فرمائے۔  آمین    

 

 


Views : 447

IBN E ADAM

آپ لوگ مولانا غلام محمد صاحب کے نام پر سیاہ دھبہ ہیں جو لوگ اردو بھی نہیں جانتے ۔۔۔۔۔ یہ تحریر عین حقیقت پر مبنی ہے اگر آپ کو شک ہیں تو آپ محترم المقام حضرت امیر صاحب یا بذات خود تحریر کنندہ سے براہ راست پوچھ سکتے ہیں جو کہ ابھی حیات ہیں اور ان واقعات کے چشم دید گواہ ہیں ۔۔۔ اب اگر آپ اسے پھر بھی صحیح نہیں سمجھتے تو قرآنی قانون کے مطابق ثبوت پیش کریں " ہاتوا برہانکم ان کنتم صادقین " ۔۔۔۔۔۔۔ رہی بات محترم الحاج غلام محمد وانی صاحب کی ، ان کو مولانا صاحب سے کیا حسد ہوسکتا ہے ، انہوں نے تو اپنی لخت جگر ان کے نکاح میں دی ہے اس طرح موصوف مولانا محترم کے والد نسبتی ہوئے۔ کیا کسی والد کو اپنی بیٹی یا نسبتی فرزند کے ساتھ حسد یا دشمنی ہو سکتی ہے ۔۔۔۔ آپ کی عقل پر تف ۔۔۔۔

2024-04-14 21:18:29


Sikandar sheik

اس مضمون میں ایک بھی لفظ صحیح نھیں ھیں ۔یہ دراصل مولانا صاحب سے دشمنی کا اظہار ھے۔جن اشخاص کا نام جھوٹی تعریف سے سجایا گیا ھے۔وہ مولانا صاحب کے دشمن ھیں۔ اور یہ لوگ محترم امیر صاحب سے بھی دشمی رکھتے ہیں۔غلام محمد وانی کا اس میں جو زمین کے حوالےسے کہا گیا ہے۔وہ بلکل جھوٹ ھیں ۔یہ جھوٹی تحریر لکھنے والے کا انجام درد ناک ہوگا۔انشااللہ۔

2024-04-12 20:37:33


Soheib Magray

Aor tum loug malooon ho .jo jhuut phelatay ho.molana saab se jalte ho.Allah k darbaar mein kya jawaab dogay.Molana saab neik shakhsiyat hein.woh aalim deen hein.woh sache insaan hein.darul uloom sabilur rashaad unhu ne qayam kiya hein Allah taala ki madad se.yeh zameen kisi b gulam nabi ya gulam m.wani ne nahi dii hei.yeh sabb jhoot hein jhoot

2024-04-11 21:28:52


Beren suaat

Yeh saraa sarr jhuut hein..is mein koi b baat haqeeqat nahi hein.yeh muhtamim darul uloom k ay dushmanu k qable lanat alfaaz hein.yeh loug molana M.g.Muhammad qasmie saab se jalte hein...wani saab aor gulam nabi wali donu annpad ashkaas hein.jo ki mufradaat b nahi jantey.yeh sab jhuut par mabni hein.hum jante hein woh b bohat ache se

2024-04-11 21:23:01


Leave a Comment