Latest Notifications : 
    داعی توحید نمبر
Send us Your Valuable Feedback






Last Comments

Mohammad Iqbal Malik

The author has fittingly culminated an indispensable matter where some untaught muslims destroy their iman. We must esteem and admire every sahaba the Way our Prophet (PBUH) has modestly taught us. I feel exceedingly pleasure to extend my sincere requital to the author for illuminating the readers hearts by imparting the 'Sahi Aqeedah ' of SAHABAS.


Muzaffar Jamal

بسم الله الرحمن الرحیم الســـلام علیکم محترم و مکرم جناب آسی غلام نبی وانی صاحب و مجلس علمی کے تمام رفقاء و ہمدردان الله تعالٰی آپ سبھوں کو ھمیشہ خوش اور سلامت رکھے اور آپ کے نیک مقاصد میں آپکو کامیاب کرے۔ آمین ۔ میں ذاتی طور بہت خوش ھوا اور کافی مسرت کا اظہار کیاکہ اس دور میں بھی کچھ ایسے امت کے بزرگ اور معرفت خداوندی سے لیس،اس دور جدید میں بھی حضرت محمد ﷺ کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں تعلیمی انداز میں "مجلس علمی" کے مشن سے لوگوں کو القرآن اور اسلامی علوم سے فیضیاب کر رھے ھیں۔ ایک خوش آیند اور احسن قدم ھے۔ اس دور ظلمت میں مجلس علمی میں ایک نور کی جھلک سی نظر آرہی ھے۔محترم آسی غلام نبی وانی صاحب سے روبرو ملاقات کا شرف حاصل ھوا۔ ملاقات کی اس گڑی میں سکون قلب حاصل ھوا۔ آسی صاحب نے موجودہ دور کا کچھ اسطرح تبصرہ کیا۔ جو میرے دل کی ترجمانی کے عین مطابق تھا۔ آسی غلام نبی وانی صاحب کے نیک بخت اولاد محترم سالک بلال صاحب سے کافی عرصہ سے دینی تعلقات قائم ھیں۔ یہی ایک اھم ذریعہ بنا کہ مجلس علمی کے ادارے اور پلیٹ فارم کا تعارف حاصل ھوا۔ جس کے انعقاد کرنے میں میرے دوست بلال صاحب کا ایک اھم کردار ھے۔ الله تعالٰی سے دعا ھے کہ محترم آسی غلام نبی وانی صاحب کی سرپرستی میں کام کرنےوالی پوری ٹیم کی اس کاوش کو قبول فرمایے'اس کا فائدہ عام کرے۔ ان کے کاموں میں اخلاص عطاء فرمائے اور ان سے دین کا زیادہ سے زیادہ کام لے۔ مظفر جمال سوپور


Bilal Ahmad Wani

السلام علیکم ورحمۃ اللہ محترم ومکرم جناب سالک بلال صاحب امید ہیکہ مزاج گرامی بخیر ہونگے میرا نام منظور الاسلام ورنولولاب ہے سابق مدرس دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ حال امام جامع مسجد شیخ العالم بانڈی پائین بارھمولہ کشمیر تقریبا آٹھ ماہ سے احقر راہ نجات کے نام سے موسوم وٹساپ گروپ سے منسلک ہے وقتا فوقتاً مختلف حضرات کے دروس سننے میں آئے اور آپ کے ہاں ہونے والے سمینار کی چند ایک جھلکیاں بھی دیکھنے کو ملی نیز آپ کے ہاں سے شایع ہونے والا ماہانہ جریدہ راہ نجات کو بھی دیکھنے کا موقع ملا اس وقت درس مثنوی بھی دیکھا الحمد للّہ بھت بھت خوب ماشاء اللہ مجھے لگتا ہے بھت سارے حضرات جو علمی ذوق اور شوق رکھتے ہوں اس سے مستفید ہوتے ہونگے ان شاء اللہ آپ کے ادارہ میں سمینار اور دوسری جو علمی مجالس اور علمی کام ہوتے ہیں میں ناچیز بھی اس میں شرکت کا خواہاں ہوں تاکہ بڑوں کی مجلس اور صحبت میں رہ کر کچھ سیکھنے کو ملے اور خود مادر علمی دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ سے جو کچھ وہاں کے اساتذہ سے پڑھاہے سیکھا ہے اس علمی ورثہ کی بھی حفاظت ہوسکے مجھے امید قوی ہے آپ مجھ ناچیز کی اس ٹوٹی پھوٹی بے ڈھنگی تحریر۔ پر کچھ نہ کچھ ضرور تحریر فرمائیں گے جزاک اللہ نیز اپنے ہاں کی مجالس میں شرکت کیلئے بھی اجازت دیں گے ان شاء اللہ فقط منظور الاسلام ورنولولاب سابق مدرس دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ حال امام جامع مسجد شیخ العالم بانڈی پائین بارھمولہ


Bilal Ahmad

مجلسِ علمی ( شیری ' بارہمولا) کا چوتھا سمینار ٢٩ مئی ٢٠٢٢' یک شنبہ میرے محترم بزرگ ( جو اپنی علمی اور عملی سرگرمیوں کے لحاظ سے جوانوں سے کسی طور کم نہیں) جناب آسی غلام نبی وانی ( مؤسس مجلس علمی) نے دو تین ہفتوں پہلے فون پر اطلاع دی کہ ٢٢ مئی کو ایک سمینار بعنوان "مقصدِ تخلیقِ انسانی" منعقد کیا جانا تجویز ہوا ہے اور آپ کو لازماً اس میں شرکت کرنی ہے - میں نے عذر پیش کیا کہ اس دن پہلے ہی ایک پروگرام میں شریک ہونا طے ہوا ہے لہٰذا میں شرکت سے معذور ہوں لیکن آسی صاحب ہار ماننے والوں میں سے نہیں ہیں - انہوں نے فوراً کہا کہ ہم سمینار کی مجوزہ تاریخ بدل دیں گے - چنانچہ انہوں نے ٢٩ مئی کی تاریخ مقرر کی -بہر حال اس کے بعد اب میرے لیے کوئی عذر باقی نہ رہا اور میں نے شرکت کا ذہن بنا لیا - میری حد سے بڑی ہوئی مشغولیت کے سبب میرے لیے مقالہ لکھنا چنداں آساں نہ تھا لیکن سمینار میں تبرکاً شرکت کرکے بزرگانہ پند و نصائح سے سامعین کو مسرور ( درحقیقت محزون) کرنا میرے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتا لہذا مقالہ لکھنے کا مصمم ارادہ کر لیا - آسی صاحب نے اجازت مرحمت فرمائی کہ میں اپنے رفقاء میں سے کسی کو چاہوں تو ساتھ لے جا سکتا ہوں - عزیزم ماجد تو بہرحال تیار ہی تھے آخری لمحات میں گندر پورہ کے عمر بھی آنے کے لیے تیار ہوگیے - عین سمینار کے دن لاوے پورہ کے مولانا غلام محمد پرے عطار صاحب نے صبح فون کیا اور اپنی معیت سے ہمیں مشرف کرنے کا مژدہ سنایا - مولانا کی مصاحبت کو میں نے نعمتِ یغما سمجھا - نو بجے روانگی ہوئی - مولانا اپنے ایک رفیق حافظ معراج الدین صاحب کے ساتھ بر لبِ سڑک انتظار کر رہے تھے - مولانا غلام محمد پرے صاحب مرنجان مرنج شخصیت کے مالک ہیں - صاحب علم ' صاحب مطالعہ' یاروں کے یار ' فکرِ مستقیم اور صحتِ عقیدہ کے حامل' کتابوں کے بڑے شوقین اور شناس کار - راستہ بھر ان کے ساتھ مختلف موضوعات پر گفتگو ہوتی رہی - وقت کا پتہ ہی نہیں چلا کیسے گزرا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہم بارہمولا کی حدود میں داخل ہوگئے - میں گاہ گاہ بارہمولا کی خوبصورت وادی کی طرف ساتھیوں کو متوجہ کرتا رہا' بلند قامت پہاڑ زبانِ حال سے داستانِ پارینہ سناتے رہے ساتھ ہی بعض لوگوں کی بے وفائی کی گواہی بھی دیتے رہے - شیری پہنچے تو میزبان کو منتظر بر استقبال پایا - سمینار کا اہتمام جامع مسجد (شیری) میں کیا گیا تھا - آسی صاحب اس مسجد میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے خطابت کے فرائض انجام دیتے آ رہے ہیں - مہمانوں کی تواضع چائے سے کی گئی - رفتہ رفتہ مقالہ نگار اور دیگر مہمان بھی قدم رنجہ فرماتے رہے - راقم کے علاوہ جو مقالہ نگار مدعو تھے ان میں مولانا غلام محمد پرے ' ڈاکٹر نذیر احمد' ڈاکٹر نثار احمد ندوی ' جاوید احمد ملک' ڈاکٹر محمد یوسف جامی' مولانا طالب بشیر ندوی اور مولانا جعفر ندوی شامل ہیں - ان میں سے ڈاکٹر نذیر احمد زرگر اور ڈاکٹر محمد یوسف جامی تشریف نہیں لائے - مولانا طالب بشیر ندوی نے کسی وجہ سے اپنا مقالہ نہیں پڑھا - سمینار گیارہ بجے شروع ہوا - نظامت کے فرائض آسی صاحب کے لائق' صاحبِ علم صاحبزادے بلال سالک نے انجام دیے - نشست اول کی صدارت مولانا غلام محمد پرے صاحب نے کی - تلاوت کا فریضہ حافظ معراج الدین صاحب نے ادا کیا اور نعت پاک سے عزیزم محمد یونس (منیجر مجلس علمی) نے سامعین کو محظوظ کیا - اس کے بعد آسی صاحب مدظلہ نے افتتاحی کلمات بیان فرمائے اور سمینار کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی - نشست اول میں مولانا جعفر ندوی ' جاوید احمد ملک' مولوی حافظ آصف احمد اور راقم نے مقالے پڑھے - جاوید صاحب کا مقالہ بلا شک فاضلانہ تھا تاہم انہوں نے سیرت رسول صل اللہ علیہ وسلم کے چند پہلو بھی مقالے سے جوڑے جو فی نفسہ بے حد معلوماتی اور دلچسپ ہونے کے باوجود موضوع کی نسبت سے غیر متعلق تھے- راقم کا مقالہ نسبتاً طویل تھا لہذا اس کے چیدہ چیدہ مقامات پڑھنے پر اکتفا کیا گیا - امر واقعہ یہ ہے کہ تمام مقالہ نگاروں نے مقالے کی تیاری میں بڑی محنت کی تھی تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ کسی بھی چیز کو بہتر سے بہتر بنانے کا امکان بہرحال موجود رہتا ہے - مولانا غلام محمد پرے اور آسی صاحب تنگیِ وقت کی وجہ سے پہلی نشست میں اپنے مقالے نہیں پڑھ سکے - سوا ایک بجے ظہر کی نماز ادا کی گئی اور ظہرانہ تناول کیا گیا - دو بجے دوسری نشست شروع ہوئی - دوسری نشست میں تلاوت قرآن پاک کی ذمہ داری حافظ آصف صاحب نے ادا کی اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا فریضہ مولانا بلال احمد رحیمی نے انجام دیا - صدارت کا بارِ گراں راقم کے نتواں کاندھوں پر ڈال دیا گیا - اس نشست میں مولانا غلام محمد پرے اور آسی صاحب نے اپنے مقالے کچھ وضاحتوں کے ساتھ پیش کیے - بعد ازاں راقم نے آدھ گھنٹے تک سمینار میں پڑھے گئے مقالوں کا خلاصہ بیان کیا اور چند توضیحات بھی پیش کیں - مولانا غلام محمد صاحب کی دعاؤں سے سمینار اختتام کو پہنچا - اس امر کا اعتراف ضروری ہے کہ جناب سالک صاحب نے عالمانہ طرز پر نظامت کی ذمہ داری ادا کی - اس سے سمینار کا حسن دوبالا ہوا - اخیر پر آسی صاحب کی شاندار کتاب " مقصدِ تخلیقِ کائنات" کی رسم رونمائی ہوئی نیز مجلس علمی کے ویب سائٹ کے ڈیزائنر عزیزم" عاقب مجید" کی اسناد کے ذریعے حوصلہ افزائی کی گئی - یہ بات قابل اصلاح ہے اور اسی لیے قابلِ توجہ ہے کہ ہمارے اکثر سیمیناروں اور اس نوع کے دوسرے پروگراموں میں دیکھا گیا ہے کہ مقالہ نگار یا مقرر اپنا مقالہ پڑھ کے یا اپنے حصے کی تقریر فرما کر اس بہانے اُس بہانے رخصت لے کر پروگرام کے بیچ میں ہی چلے جاتے ہیں - واللہ اعلم اس نفسیات کا شرعی نام کیا ہے؟؟ سمینار کی آخری ساعتوں میں زور کا مینہ برسا لیکن پھر بادل کھل گئے ' نکھری نکھری زرد دھوپ دوبارہ نکلی - ہر چیز دُھل کر صاف ہوگئی تھی - جہلم بہ رہا تھا اور جنگلوں سے لبریز پہاڑ مشام جاں کو بھینی بھینی خوشبوؤں سے معطر کررہے تھے - پونے پانچ بجے قافلہ بطرف سرینگر روانہ ہوا - اس بار بارہ مولا کے نہایت شریف النفس جناب محمد امین صاحب ہمرکاب تھے - وہ بارہ مولا میں اترے - بادلوں کے سفید ٹکڑے آسمان پر یوں تیر رہے تھے جیسے کسی حبیب کی تلاش میں ہوں ' جہلم مستی میں بہ رہا تھا' میں نے ساتھیوں کو دریا کے پار ایک مسجد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حضرت مفتی سید عبدالرحیم حسنی قاسمی مد ظلہ کا مدرسہ ہے - ساتھی یہ دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور وہاں کسی روز اوقات فرصت میں حاضری دینے کی خواہش کا اظہار کیا - گاڑی فراٹے بھرتی ہوئی گزرتی رہی اور میں نے مولانا غلام محمد صاحب سے اس موضوع پر دوبارہ گفتگو شروع کی جو صبح ادھورا رہ گیا تھا - (شکیل شفائی) ( نوٹ : مجلس علمی کا یہ چوتھا سمینار تھا - پہلا سمینار مدرسہ سراج العلوم میں منعقد ہوا جو بارہمولا کی معروف علمی شخصیت مولانا سید عبد الولی حسنی کی زندگی اور کارناموں پر تھا - دوسرا سمینار بارہمولا کے مرکزی بازار میں منعقد ہوا ' تیسرا اور چوتھا سمینار جامع مسجد ( شیری -) میں منعقد ہوا - راقم نے چاروں سیمیناروں میں شرکت کی اور مقالے پڑھے جو ممکن ہے کسی روز زیورِ طباعت سے آراستہ ہوں)


Fayaz Ahmad Shah

The author has genuinely said that such institution should appoint independent commetee to answer the queries of people'.


Zain Ul abi din

May Allah reward you the best for initiating this noble cause. I hope this mission will illuminate the scholastic approach of our Awaliyayi kamileem and Buzurgaani deen. The maximum people including me of our valley are ignorant from our enlightened past when we used to have the great Ulmas and well learned scholars. This research program will surely connect today's learned generation with our ancestors who once worked very hard to make this pious valley a galaxy of knowledge and this will ultimately revive our bright past.


Tanveer Ahmad shah

Asalamu alaikum wa rahmatullahi wa barakat uh. I have taken a look at you site and I would like to provide feedback. You have a great. professionally looking site. Your site is organized and easy to follow. Actually I want a theme just like you have. The graphics just stand out announcing its topic and too me that just make your site very appealing. For the content, especially the title. Confined To Success.. Sadly, I never paid any attention on whether the disabled or chronically I'll pursued or desired success in the sense of business. So your site is an eye opener for me, But as I think about it, being all we can be should and must be everyone's aspiration, no exception. You are like a person that provides hope. I have liked your FB page and like to follow you and your work. All in all, great site. And not to copy you totally. I'd like to have a theme close to yours. Where did you get your theme? and is it compatible to WP Enjoyed it . Have a great weekend. Website link shared by my friend Abrar ul haq


Talib Bashir Nadvi

السلام علیکم راہ نجات کے ایک قاری کی حیثیت سےمجھے انتہائی خوشی ہوئی کہ جو رسالہ حاصل کرنا اب مشکل ہورہا تھا وہ گھر بیٹھے پڑھنے کا موقعہ مل رہا ہےمحترم وانی صاحب اور ان کی پوری ٹیم قابل مبارک باد ہے وانی صاحب اپنی ٹیم کے ساتھ رفتہ رفتہ قدم بقدم جانب منزل گامزن رہےاس دوران ان کو بہت سی آزمائشوں کا سامنا رہا لیکن ان کو یہ کہنے کا حق ہے کہ حوادث زمانہ نے مجھے مسکرانے کا فن سکھایا ہے اللہ تعالی اس کام کو وانی صاحب کی سرپرستی میں قبولیت سے نوازے اور اس کا فائدہ عام فرمافرمائے آمین


Hamid Naseem Rafiabadi

بہت مفید علمی سلسلہ شروع کیا ہے ماشاءاللہ بہت قیمتی معلومات قلمبند ہورہی ہیں البتہ بعض معمولی ٹائپنگ کی غلطیاں بیچ بیچ میں کھلتی ہیں اس سلسلے کو جاری رکھا جانا چاہئے پھر ایک کتابچہ کی صورت میں شائع ہو تو انشاءاللہ ایک احسن قدم ہوگا یہ بہت اچھا رسالہ ہے جو راہ نجات کے نام سے بڑی مشکل حالات میں بھی اپنا کام کرتا رہا ہے اور ایک دور دراز علاقے میں رہنے کے باوجود جناب غلام نبی آسی صاحب نے ایک مثال قائم کی ہے


Javeed Ahmad Malik

Ghulām Nabī Wānī alias Āasī Sahib's "Rāh-i-Nijāt" is not just a mere magazine rather a movement that started from individual efforts and is now moving towards collectivity. I got introduced to his work in 2014 CE. The very journal is more scientifically, historically and literary authentic than many other local journals. One can find that local scholars ('Ulamā) and intellectuals are publishing their articles in it. In other words, the editor of this magazine has made a successful attempt to establish a moderate confluence of traditional and modern thought. In addition to the authorial work, 'Rāhi-i-Nijāt' also conducts seminars from time to time in which a scholarly atmosphere is established in the society by inviting different scholars and intellectuals. Meanwhile, several books from this platform were also published which were well appreciated by the local scholars. One of the beautiful and praiseworthy things is that Āasī Sahib's whole family especially his sons following the footsteps of their father, are engaged in this religious work as well. May Allah grant them more sincerity in their work; and make it acceptable and beneficial for the common masses. With Regards Javeed Ahmad Malik Achabal Rafiabad.


Mohammad Basim

السلام علیکم ور حمةالله و برکاته۔ ویسے تومیں آپ کے اس ادارے سے اتنا واقف نہیں ہوں۔مگر پچھلے سال استاذ شکیل صاحب شفائی حفظہ ورعاہ نے اپنےمختصر اور دلنشین تحریرمیں ادارہ ہذا سے متعارف ہونے شرف بخشا۔ادارے کے اہداف اور حاصل کو جان کر دل فرط مسرت سے جھوم اٹھا ۔اور زبان پر دعائیہ کلمات ادارے کے حق میں رواں ہوۓ۔۔ اللہ تعالی آسی صاحب اور جملہ اراکین مجلس علمی کو اپنی بارگاہ میں قبولیت سے نوازے اللھم آمین


G M PARRAY ATTAR LAWAYPORA SRINAGAR

السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ دل کی عمیق گھرائیوں سے صد بار مبارک باد آج کے تیز رفتار دور میں اور سائنسی انقلاب کے اوقات میں اسلام کی معتدل تبلیغ و اشاعت ایک کارنامے سے کم نھیں کوشش محترم کے ساتھ ساتھ جملہ شرکائے کار اور معاونین کا اللہ ج حامی و ناصر ھو اور یہ کارواں عزیمت جس کی نمائندگی رسالہ راہ نجات کرتا رھا ھے اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائے یہی ھماری دعاء ھے آمین


Dr Nisar Ahmed Qazi Nadvi

الحمدللہ ضلع بارہ مولا میں راہ نجات نامی علمی تحریک سے میں بخوبی واقف ہوں جس کے روح رواں اور بنیاد گزار غلام نبی آسی صاحب ہیں اور اس پوری ٹیم میں جو دینی مزاج رکھنے کے ساتھ ساتھ علمی تحقیقی نیز مسلکی اختلاف سے بالاتر ہوکر کام کرنے کا جو داعیہ اس ٹیم کے حق میں آیا ہے اس کی مثال تلاش بسیار کے بعد ہی مل سکتی ھے اور مستقبل قریب کی یہ اہم ضرورت بنکر ابھریں گے میں شانہ بشانہ ان کے ساتھ کھڑا ہوں اور اس شمولیت اپنی سعادت سمجھتا ہوں اللہ تعالیٰ سارے کارندوں کو اپنی اپنی لگن محنت اور کاوشوں کے اعتبار سے قبول فرمائے۔ ڈاکٹر نثار احمد قاضی ندوی خادم مرکز علوم اسلامیہ وعصریہ راجوری


الطاف جمیل آفاقی

مبارکباد نیک خواہشات دل کی گہرائیوں سے آپ کے لئے بہترین کاوش ہے اللہ اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے


Anzar Nabi

#Rahinajaat has contributed so many no.'s to cherish the sufism & sipritual personalities like Shahi Hamdaan ,Sheikh Hamza Makhdoomi This is a good step to promote sufism & this is worth apperciable. & i hope they would continue to do so. This magzine will b lucrative for the generations & for unition of muslim ummah. & i congratulate Mohataram Ghulam Nabi wani Sahib chief pataron Majlis-E-Ilmi j&k & his companions for their noble work & efforts to promote true islamic teachings & the ideologies of sipritual personalities.


Syed Shameem Ahmad,

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ محترم بلال صاحب آج کے اس ڈیجیٹل دور میں اس کی اشد ضرورت تھی اب قارین کے لیے بھی آسانی ہوگی۔ اللہ تعالیٰ آپ کے والد محترم کا سایہ برقرار رکھے میں اپنی اور اپنی تنظیم کی طرف سے آپ کو ایک بار پھر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سید شمیم احمد چیرمین جموں و کشمیر اسلامک اسٹڈیز ویلفیر ف رم


Dr Reyaz Tawheedi Kashmiri

Congrats...


Aayat Bashir

Assalamualikum ( peace be upon you) The notable work, "Rah e Najat " is the most productive work to people's learning, when they are provide with an explanation and example as to what is accurate and inaccurate in our Islam . Besides, it also gives an edequate expression to the problems and issues in our daily life. Hope, it would continue to provide us reliable information about different aspects of our shariah. Jazakumullah u khair!


Manzoor ul hassa Qurashi

I always love to go through your write-ups because they always contain quality contents which are highly productive and beneficial for all of us. Your research is always innovative, and though-provoking. You deliver greatly and powerfully which is the hallmark of your significant and motivated writing. I wish you to continue your great job for more and more benefits to the deserved ones.


Bisma Riyaz

Thank u so much Bilal Sir for enchancement ofour knowledge. l hope as a student this magzine will enlight our minds with new ideas and concepts will help us to understand the different aspects and domains of our religion.


Nazir Zargar

Assalamu alaykum Congratulations. Hope it will prove a valuable step towards disseminating knowledge. May Allah accept you good efforts. Best regards


Dr Shakeel Shifayi

The monthly journal " Rah e Najat" has contributed a lot to shape, design, strengthen and polish the true faith of Muslims all over the valley . The team associated with it under the dynamic headship of Ghulam Nabi Aasi is reliable and trustworthy in their efforts and perceptions. I hope this will help people acquire more authentic knowledge in future also about different domains of Islam.